بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت علی رضی اللہ عنہ کو شیرخدا کیوں کہتے ہیں؟


سوال

حضرت علی رضی اللہ  کو شیر خدا کیوں کہتے ہیں؟

جواب

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی جراءت وبہادری، قوت  وشجاعت اور جہاد کے میدان میں کفار کے مقابلے میں استقلال محتاج بیان نہیں ہے، کتبِ سیر وتاریخ میں اس کے سینکڑوں واقعات مذکور ہیں، اس بہادری کی بنا پر آپ کے القاب میں سے ایک لقب "اسداللہ" تھا، جس کا معنی ہے "اللہ کا شیر"۔ اسی کو اردو میں "شیرِخدا"سے تعبیر کیاجاتاہے۔

روح المعانى ـ نسخة محققة - (3 / 363):

محاذير كلية أهونها تفسيق الأمير كرم اللّه تعالى وجهه وهو هو ، أو نسبة الجبن إليه - وهو أسد اللّه تعالى الغالب - أو الحكم عليه بالتقية - وهو الذي لا تأخذه في اللّه تعالى لومة لائم ولا يخشى إلا اللّه سبحانه - أو نسبة فعل الرسول اللّه صلّى اللّه عليه وسلّم ، بل الأمر الإلهي إلى العبث والكل كما ترى۔

إزالة الخفاء عن خلافة الخلفاء - شاه ولي الله دهلوي - (6 / 358):

أما مآثر أميرالمؤمنين و إمام أشجعين أسد الله الغالب علي بن أبي طالب رضي الله عنه پس از آن جمله آن است كه بآن حضرت صلي الله عليه وسلم قرابت قريبه داشت و در شرافت نفس صاحب مرتبهء اعلي بود هو علي بن ابي طالب بن عبدالمطلب وامه فاطمة بنت اسد بن هاشم.

تفسير المنار - (10 / 145):

وَلَمَّا كَانَ عَلِيٌّ كَرَّمَ اللهُ تَعَالَى وَجْهَهُ الَّذِي هُوَ أَسَدُ اللهِ مَظْهَرَ جَلَالِهِ ، فَوَّضَ إِلَيْهِ نَقْضَ عَهْدِ الْكَافِرِينَ الَّذِي هُوَ مِنْ آثَارِ الْجَلَالِ وَصِفَاتِ الْقَهْرِ.

-سیرت خلفائے راشدین ، ص:195،ط:کتب خانہ مجیدیہ ملتان۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200888

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں