بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کاتبین وحی میں سے تھے


سوال

اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللّٰہ عنہ کاتبین وحی میں  سےہیں، اگر وہ کاتب وحی ہیں تو ان سے کون سی وحی کی کتابت ثابت ہے اور اس کی دلیل کیا ہے؟

جواب

حضرت سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا کاتب وحی ہونا روایات سے ثابت ہے، جب کبھی حضرت جبرئیل رضی اللہ عنہ کے واسطہ اللہ تعالی وحی(قرآن کریم کے آیات) نازل فرماتے تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ  بھی دیگر کاتبین وحی کی طرح رسول اللہ ﷺ کے حکم سے وحی لکھاکرتےتھے۔

البدایۃ والنہایۃ میں ہے:

"والمقصود أن ‌معاوية ‌كان ‌يكتب ‌الوحي ‌لرسول الله صلى الله عليه وسلم مع غيره من كتاب الوحي، رضي الله عنهم"

(ج:11، ص:164، ط:دار عالم الكتب)

زاد المعاد میں ہے:

"فصل  في كتابه صلى الله عليه وسلم أبو بكر، وعمر، وعثمان، وعلي، والزبير، وعامر بن فهيرة، وعمرو بن العاص، وأبي بن كعب، وعبد الله بن الأرقم، وثابت بن قيس بن شماس، وحنظلة بن الربيع الأسيدي، والمغيرة بن شعبة، وعبد الله بن رواحة، وخالد بن الوليد، وخالد بن سعيد بن العاص. وقيل: إنه أول من كتب له، ‌ومعاوية ‌بن ‌أبي ‌سفيان، وزيد بن ثابت وكان ألزمهم لهذا الشأن وأخصهم به."

(ج:1، ص:113، ط:مؤسسة الرسالة)

خیر الفتاوی میں ہے:

"سوال:حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا کاتب وحی ہونا؟

جواب:حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کا کاتب وحی ہونا بہت سی روایات سے ثابت ہے، جس کے انکار کی گنجائش نہیں۔"

(ج:۱، ص:۴۷۶، ط:مکتبہ امدادیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101764

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں