بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حضرمیں آپ علیہ السلام کے عمامے کا رنگ


سوال

آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نےحضر میں کس رنگ کا عمامہ بکثرت استعمال فرمایا ہے ؟

جواب

 آپﷺ اکثر  وبیشتر سفر میں سیاہ رنگ کا عمامہ استعمال فرماتے تھےجیسے کہ علامہ جلال الدین سیوطی ؒ نے اپنی کتاب"الحاوی" میں اس بات کی  تصریح فرمائی ہے، البتہ حضر میں اکثر وبیشتر سفید عمامہ زیبِ سر فرماتے تھے، کیوں کہ سب سے زیادہ جس رنگ کو آنحضرت ﷺ پسند فرماتے تھے وہ سفید رنگ تھا، اسی وجہ سے اپنی امت کے مَردوں کے لیے اور کفن کے لیے اسی رنگ کو انتخاب فرمایا اور اسی کی ترغیب دی،نیز بیشتر اصحاب کرام  رضی اللہ عنہم نے آنحضرتﷺ کے اتباع میں سفید رنگ کا لباس اور عمامہ زیب تن فرماتے تھے۔

الحاوی للفتاوی میں ہے:

"وكثيرا ما كان يعتم بالعمائم الحرقانية السود في ‌أسفاره ويعتجر اعتجارا قال: والاعتجار أن يضع تحت العمامة على الرأس شيئا."

(کتاب الصلاۃ ،باب اللباس،مسائل متفرقة،ج:1،ص:83،ط:دارالفکر)

ترمذی شریف میں ہے:

"عن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: البسوا من ثيابكم البياض، فإنها من خير ثيابكم، وكفنوا فيها موتاكم."

(أبواب الجنائز،ج:2،ص:311،ط:دارالغرب الاسلامی)

مستدرك حاكم ميں ہے:

"وأصبح عبد الرحمن قد اعتم بعمامة من كرابيس سوداء، فأدناه النبي صلى الله عليه وسلم ثم نقضه ‌وعممه بعمامة بيضاء، وأرسل من خلفه أربع أصابع أو نحو ذلك وقال: هكذا يا ابن عوف اعتم فإنه أعرب وأحسن. "

(کتاب الفتن والملاحم،ج:4،ص:582،ط:دارالکتب العلمیة)

شآبیب الغمامة فی تحقیق مسألة العمامةمیں ہے:

"ومن التحقیق علی أنه صلی اللہ علیه وسلم کان یکثر لبس العمامة السوداء في أسفارہ وغزواته، فکانت الصحابة  رضي اللہ عنهم إذا شاهدوها یروون عنها، وأما في زمن الإقامة، فکان أکثر لبسه صلى اللہ علیه وسلم العمامة البیضاء، ولکثرة لبسها وإشاعة هذہ السنة ا لسنية  فيهم لم یعتن الصحابة بالرواية عنها."

(ص:55، ط: غیر مطبوع)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403101866

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں