بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حیض کی حالت میں لاحول ولا قوۃ اوردرود شریف پڑھنا


سوال

کیا عورت حیض کی حالت میں (لا حول و لا قوۃ إلا باللہ) اور درود شریف پڑھ سکتی ہے یا نہیں؟

جواب

عورت حیض کی حالت میں ’’ لا حولَ و لا قوةَ إلا بالله‘‘، درود شریف، دیگر اذکار اور دعائیں پڑھ سکتی ہے اور اذان کا جواب بھی دے سکتی ہے۔ لیکن قرآنِ کریم کی تلاوت نہیں کرسکتی، البتہ قرآنِ کریم کی وہ آیات جو دعا پر مشتمل ہیں، یا ان میں دعا کا معنیٰ ہے، انہیں دعا کی نیت سے پڑھ سکتی ہے۔

الفتاوى الهندية (ج:1، ص:38، ط: دار الفكر):

’’(و منها) حرمة قراءة القرآن، لا تقرأ الحائض و النفساء و الجنب شيئا من القرآن، و الآية و ما دونها سواء في التحريم على الأصح إلا أن لا يقصد بما دون الآية القراءة مثل أن يقول: الحمد لله يريد الشكر أو بسم الله عند الأكل أو غيره فإنه لا بأس به ... و يجوز للجنب و الحائض الدعوات و جواب الأذان و نحو ذلك، في السراجية.‘‘

الدر المختار و حاشية ابن عابدين (ج:1، ص:293، ط: دار الفكر):

’’(و لا بأس) لحائض و جنب (بقراءة أدعية و مسها و حملها و ذكر الله تعالى، و تسبيح).‘‘

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144202200805

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں