بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاتھوں پر مہندی کی تہہ جمنا


سوال

لڑکیوں کو ہاتھوں میں کون والی مہندی لگانا جائز ہے؟کیوں کہ سنا ہے کہ اس میں ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے جسم پر ایک تہہ بن جاتی ہے اور وضو میں پانی نہیں پہونچتا،لہذا بتا دیں کہ وہ مہندی کا استعمال ٹھیک ہے ؟اور اگر نماز اس میں ٹھیک نہیں تو جو نمازیں پڑھ لی گئی ہیں ان کو لوٹانا واجب ہے؟

جواب

مذکورہ مہندی واقعۃً اگر ایسی ہے کہ جس کے استعمال سے ہاتھوں پر ایک تہہ بن جاتی ہے،اس کے لگانے سے پانی ہاتھ تک نہیں پہونچتا تو وضو بھی مکمل نہیں ہوتا اور نماز ناقص رہ جاتی ہے،لہذا اس طرح کی مہندی کے استعمال سے اجتناب کیا جائے،اور جو نمازیں اس ناقص وضو کے ساتھ پڑھی گئی ہیں ان کا لوٹانا بھی واجب ہے۔


فتوی نمبر : 143406200073

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں