بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاتھ پر ایلفی لگ جانے کی صورت میں وضو کا حکم


سوال

اگر ہاتھ میں ایلفی لگ جائے اس کے بعد وضو کرے، تو کیا  اس کا وضو ہوگا؟

جواب

وضو کے صحیح ہونے کے  لیے اعضاءِ  مغسولہ کو اس طور پر دھونا ضروری ہوتا ہے کہ کوئی حصہ  خشک نہ رہے، پس ایلفی جسم کے  جس حصہ  پر لگتی ہے، اس  حصہ تک پانی پہنچنے سے مانع ہوتی ہے، جس کے سبب وضو نہیں ہوتا، لہذا صورتِ  مسئولہ میں اگر ایلفی لگ جائے تو اس کو ہٹانے کے بعد وضو کرنا ضروری ہوگا، ہٹائے بغیر وضو کرنے کی صورت میں وضو نہیں ہوگا، البتہ اگر حتی المقدور کوشش کے باجود نہ نکلے،  اور جسم کے زخمی ہونے کا خطرہ ہو تو اس صورت میں جسم زخمی کرنے کی ضرورت نہ ہوگی، کوشش کے بعد وضو کرنے سے وضو ہوجائے گا،  اس  لیے کہ اللہ رب العزت کا ارشاد ہے:

 لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا( البقرة:٢٨٦)

تفسیر قرطبی میں ہے:

"قوله تعالى : {لايكلف الله نفسا إلا وسعها} التكليف هو الأمر بما يشق عليه وتكلفت الأمر تجشمته ، حكاه الجوهري . والوسع : الطاقة والجدة ."

دیکھیے:

ہاتھ پر ایلفی لگی رہنے کی صورت میں وضو کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200987

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں