بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاتھ پر پلاسٹر بندھنے کی صورت میں غسل کرنے کا طریقہ


سوال

اگر ہاتھ پر پلاسٹر ہو اور غسل کی حاجت پیش آجائے تو غسل کیسے کریں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ اگر پلاسٹر پر پانی بہانا نقصان دہ ہو تو ہاتھ کے جتنے حصے پر پلاسٹر چڑھا ہو اتنے حصے پر کوئی پلاسٹک باندھ لے اور پھر دوسرے ہاتھ سے پانی بہا کر  غسل کرلے تو غسل بھی ہوجائے گا اور پلاسٹر والا ہاتھ گیلا بھی نہیں ہوگا، غسل سے فارغ ہوکر پلاسٹر والے ہاتھ سے پلاسٹر اتار کر پٹی پر مسح کرلے تو واجب غسل ادا ہوجائے گا۔ اور اگر پلاسٹر پر پانی بہانا نقصان نہ کرتا ہو تو پلاسٹک چڑھائے بغیر ہی پلاسٹر کے اوپر پانی بہانے یا صرف گیلا ہاتھ پھیر دینے سے غسل ادا ہوجائےگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ويجوز) أي يصح مسحها (ولو شدت بلا وضوء) وغسل دفعا للحرج (ويترك) المسح كالغسل (إن ضر وإلا لا) يترك (وهو) أي مسحها (مشروط بالعجز عن مسح) نفس الموضع (فإن قدر عليه فلا مسح) عليها. والحاصل لزوم غسل المحل ولو بماء حار، فإن ضر مسحه، فإن ضر مسحها، فإن ضرّ سقط أصلًا."

(كتاب الطهارة، باب التيمم، مطلب في نواقض المسح، ج:1، ص:280، ط:ايج ايم سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144205201145

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں