کیا ہاتھ پر کلر یا فیوی کویک (ایلفی) لگا ہوا ہو تو اس حالت میں نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
اگر رنگ ایسا ہو جس کا جسم ہو اور وہ جسم تک پانی پہنچنے سے مانع ہو (جیساکہ آئل پینٹ وغیرہ ہوتاہے) تو اس صورت میں وضو درست نہیں ہوگا،اور اگر اس رنگ کا جسم نہیں ہے اور وہ جسم تک پانی پہنچنے سے مانع نہیں ہے تو وضو درست ہے۔
فیوی کویک یا ایلفی وغیرہ کی چوں کہ تہہ جم جاتی ہے اور اس کی وجہ سے پانی جسم تک نہیں پہنچ پاتا؛ لہذا اس کو جسم سے زائل کرنا ضروری ہے، ورنہ وضو درست نہیں ہوگا۔
ایلفی چھڑانا ممکن ہے، اس لیے اسے چھڑانے کی پوری کوشش کرنی چاہیے، البتہ اگر کھال وغیرہ پر لگی ہو اور زیادہ کوشش کے نتیجے میں کھال اترنے سے زخم بنتاہو اور کوئی کیمیکل وغیرہ موجود نہ ہو جس سے چھڑائی جاسکے تو جس قدر ہٹ سکے ہٹادے، اس کے بعد وضو کرکے نماز پڑھ لے، انسان کو اس کی وسعت سے زیادہ کا مکلف نہیں بنایا گیا۔
مراقی الفلاح مع الطحطاوی میں ہے:
"شرط صحته أي الوضوء زوال ما یمنع وصول الماء إلی الجسد کشمع شحم". (62۔ اشرفیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200216
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن