بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہاتھ دھوتے وقت سورہ فاتحہ پڑھنے کا حکم


سوال

ہاتھ دھوتے ہوئے  بیس تک گنتی کے بجائے سورۃ فاتحہ کی تلاوت کرلیا کریں،  یہ عمل نہ صرف باعثِ ثواب  ہوگا،  بلکہ  سورت فاتحہ یہ شفا بھی ہے!

جواب

آپ  کا سوال کیا ہے؟  سوال کی وضاحت کردیں!

اگر مذکورہ عمل کی تصدیق مطلوب ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہاتھ دھوتے وقت سورۂ  فاتحہ یا بسم اللہ پڑھنا جائز ہے بشرطیکہ بیت الخلا  میں ہاتھ نہ دھوئے  جارہے ہوں؛ کیوں کہ بیت الخلا  کے اندر اللہ تعالیٰ کا نام مبارک زبان سے لینا یا قرآن پاک کی کوئی آیت زبان سے پڑھنادرست نہیں ہے ۔ اور اگر وضو سے پہلے ہاتھ دھوئے جارہے ہوں تو وضو کی ابتدا میں بسم اللہ پڑھنا اور ہر عضو دھوتے وقت بسم اللہ یا ہر عضو دھونے کی دعا پڑھنا مستحب ہے، لیکن ہاتھ دھوتے وقت سورۂ فاتحہ پڑھنا مستحب نہیں ہے، صرف جائز ہے، اور  کورونا وبا کے دنوں میں کوئی بہ نیتِ شفا  پڑھے تو  اچھی بات ہے، لیکن اسے لازم نہیں سمجھنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201848

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں