کیا ایک ہاشمی اپنے غریب ہاشمی رشتہ دار کو فطرہ دےسکتا ہے؟
ہاشمی اور دیگر سید لوگوں کے لیے زکوٰۃ اور صدقاتِ واجبہ (فطرہ، نذر اور کفارہ وغیرہ) کی رقم لینا جائز نہیں ہے، ہاشمی شخص کے لیے بھی اپنے ہاشمی رشتے دار کو صدقاتِ واجبہ دینے کی اجازت نہیں ہے، نفلی صدقات اور عطیات سے ان کی مدد کی جاسکتی ہے ، بلکہ صاحبِ استطاعت لوگوں کو ضرورت مند سادات کی مدد سعادت سمجھ کر کرنا چاہیے۔
صحيح مسلم (2/ 754):
"«إن هذه الصدقات إنما هي أوساخ الناس، وإنها لاتحل لمحمد، ولا لآل محمد»".
البحر الرائق شرح كنز الدقائق (2/ 265):
" (قوله: وبني هاشم ومواليهم) أي لايجوز الدفع لهم ؛ لحديث البخاري: «نحن - أهل بيت - لاتحل لنا الصدقة»، ولحديث أبي داود: «مولى القوم من أنفسهم، وإنا لاتحل لنا الصدقة»".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200722
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن