بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حارث نام رکھنا


سوال

میں نے اپنے بیٹے کا محمد حارث شہباز رکھا،  لیکن تین دن بعد کچھ پتا چلا کہ علماء  کا اختلاف ہے تو اب میں پوچھنا چاہ رہا ہوں کیا میں اب  "محمد احد شہباز"  رکھ  سکتا ہوں؟  یا آپ کوئی نام تجویز کریں !

جواب

"حارث" نام رکھنا جائز ہے، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے (مصداق کے اعتبار سے)  سچے ناموں میں شمار کیا ہے، جیساکہ سنن نسائی اور سنن ترمذی میں ہے:

"عن أبي وهب الجشمي قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أحب الأسماء إلى الله عبد الله وعبد الرحمن، وأصدقها حارث وهمام، وأقبحها حرب ومرة".

(النسائي و الترمذي)

ترجمہ: اللہ کے نزدیک محبوب ترین نام عبد اللہ، عبد الرحمن، اور سچے ترین ناموں میں حارث اور ہمام، اور بدترین ناموں میں حرب اور مرہ ہیں۔

لہذا آپ   "حارث " یا "محمد حارث شہباز" نام  رکھ سکتے ہیں ۔ باقی "محمد احد شہباز" نام کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

محمد احد شہباز نام رکھنا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200789

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں