بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہارے ہوئے پیسے حاصل کرنے کے لیے مزید جوا کھیلنا حرام ہے


سوال

میں نے دس دن پہلے جوا کھیلنا شروع کیا اور میں اس میں کچھ پیسے ہار چکا ہوں ،لیکن اب میں صرف اس غرض سے کھیل رہا ہوں کے اپنے پیسے پورے کر لو اور میں نے اللہ پاک سے وعدہ کیا ہے کہ اس کے بعد چھوڑ دوں گا۔کیا یہ درست ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اپنے ہارے ہوئے پیسے  حاصل کرنے کے لیے مزید جوا کھیلنا بھی  جائز نہیں ؛ کیوں کہ للہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں جوے کو حرام اور شیطانی عمل قرار دیا ہے، اور حدیث میں آتا ہے کہ جوا کھیلنے والا جنت میں نہیں جائے گا، اور جوا اتنا سخت گناہ اور ناپسندیدہ عمل ہے کہ اگر کوئی شخص مذاق میں بھی دوسرے سے کہہ دے: "آؤ جوا کھیلتے ہیں" تو حدیث شریف میں ہے کہ اس شخص کو صدقہ دینا چاہیے؛ لہذا اس جوے کا ترک لازم ہے اور جتنا جوا کھیلا ہو اور اس میں پیسے ہار گیا ہو تو اس پر توبہ و استغفار لازم ہے۔ 

قرآن مجید میں ہے:

"يَٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوْا إِنَّمَا ٱلْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلٰمُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ         (سورة المائدة  90)"

"ترجمہ:   اے ایمان والو بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور بت وغیرہ اور قرعہ کے تیر یہ سب گندی باتیں شیطانی کام ہیں سو ان سے بالکل الگ رہو تاکہ تم کو فلاح ہو۔"

صحیح مسلم میں ہے:

"أخبرني حميد بن عبد الرحمن بن عوف، أن أبا هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من حلف منكم، فقال في حلفه: باللات، فليقل: لا إله إلا الله، ومن قال لصاحبه: تعال أقامرك، فليتصدق ".

(كتاب الايمان، ج:3، ص:1267، ط:دار احياء التراث العربي)

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

" وعنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «لا يدخل الجنة عاق ولا قمار ولا منان ولا مدمن خمر

(ولا قمار) بتشديد الميم أي ذو قمار والمعنى من يقامر والقمار في عرف زماننا كل لعب يشترط فيه غالبا أن يأخذ الغالب من الملاعبين شيئا من المغلوب، كالنرد والشطرنج وأمثالهما". 

(کتاب الحدود، باب بيان الخمر ووعيد شاربها، ج:6، ص:2389، ط:دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100038

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں