بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حرام مال کا صدقہ کرنے کے بعد صدقہ لینے والے فقیر کے لیے کھانا جائز ہے


سوال

ہم غریب  لوگ ہیں، اور ایک صاحب اپنے  پیسوں  سے ہماری مدد کرتے ہیں، لیکن ہمیں اندیشہ ہے کی اُن کی کمائی حرام کی ہے، اب وہ جو سامان لاکر دیتے ہیں اُس کا ہمیں کیا کرنا چاہئے کھا لینا چاہیے یاپھینکناچاہیے؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں   جب سائل ضرورت مند ہے تو صدقہ کرنے والوں کا مال استعمال کرسکتا ہے، اگرچہ وہ مالِ حرام سے ہی صدقہ کررہے ہوں۔ البتہ اگر یقین ہو کہ یہ ما مالِ حرام ہے تو صدقہ دینے والے کو قبولیتِ صدقہ کی دعا نہ دیں۔

مجمع الانہر میں ہے:

"ولو تصدق على فقير شيئا ‌من ‌المال ‌الحرام يرجو الثواب يكفر ولو علم الفقير بذلك فدعا له وأمن المعطي كفرا".

:(كتاب السير، باب المرتد، ألفاظ الكفر أنواع، ج:1، ص:667، ط:دار إحياء التراث العربي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411100434

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں