یہاں ہر نماز میں امام رکوع کے بعد دعا پڑھتا ھے، مقتدی آمین کہتے ہیں اور آخر میں درود پڑھتے ہیں، کیا ایسا کرنا جائز ہے احادیث کی روشنی میں؟
فقہ حنفی کے مطابق ہر فرض نماز میں رکوع کے بعد امام کا دعا مانگنا اور مقتدیوں کا آمین کہنا اور آخر میں درود شریف پڑھنا احادیث سے ثابت نہیں ہے۔ البتہ اگر سائل کا سوال قنوتِ نازلہ کے بارے میں ہے اور سائل کی قریبی مسجد میں ہر جہری نماز کی دوسری رکعت کے رکوع کے بعد امام قنوتِ نازلہ پڑھتا ہے اور آخر میں درود شریف پر دعا ختم کرتا ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ اگر مسلمانوں پر عمومی آزمائش یا مصیبت آجائے تو فجر کی نماز کی دوسری رکعت کے رکوع کے بعد امام کو قنوتِ نازلہ پڑھنی چاہیے، اور مقتدی اس کی دعا پر آہستہ آواز میں آمین کہیں، اور قنوتِ نازلہ عمومًا درود شریف پر ہی ختم کی جاتی ہے، اور دعا کے آداب میں سے بھی ہے کہ اس کے شروع یا آخر میں یا دونوں موقعوں پر درود شریف پڑھا جائے۔ لیکن فجر کے علاوہ دیگر نمازوں میں، خواہ وہ جہری ہوں، قنوتِ نازلہ نہیں پڑھنی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202206
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن