بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

2 جُمادى الأولى 1446ھ 05 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

ہر ماہ تنخواہ سے بچی ہوئی رقم اور کچھ تجارت میں لگی ہوئے رقم پر زکاۃ کا حکم


سوال

1:ایک شخص ملازمت کرتا ہے اور تنخواہ سے گھریلو اخراجات پورے کرتا ہے ،کچھ تنخواہ ہر ماہ بچ بھی جاتی ہے اور وہ جمع ہوتی رہتی ہے ،تو کیا زکوٰۃ اس پر واجب ہے؟اگر ہے تو ان پیسوں کی زکوٰۃ کیسے ادا کی جائے کیوں کہ ہرماہ پیسے گھٹتے اور بڑھتے رہتے ہیں ؟

 2:ان پیسوں میں سے کچھ پیسے مضاربت پر تجارت میں بھی دیے ہوئے ہیں تو ان پیسوں کی زکوٰۃ کیسے ادا کی جائے کیوں کہ ہر ماہ پیسے گھٹتے اور بڑھتے رہتے ہیں ؟

جواب

1،2:صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کے پاس تن خواہ میں سے اتنی رقم کی بچت موجود  ہو جو بقدرِ نصاب (ساڑھے باون تولہ  چاندی کی قیمت کے برابر)ہو اور اس پر سال گزر جائے،تو اس پر زکاۃ واجب ہوگی،اسی طرح اگر تن خواہ سے بچنے والی جمع شدہ رقم (تنہا) تو ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر نہیں ہے، تاہم مزید رقم آپ کی ملکیت میں موجود ہے، یا سونا یا چاندی موجود ہے، یا تجارت(مضاربت) کا مال موجود ہے، اور ان سب چیزوں کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہے، تو آپ پر سالانہ زکاۃ واجب ہوگی،اور اگر اتنی رقم نہ ہو تو زکاۃ واجب نہیں  ہے،نیزسال کے درمیان رقم کی کمی زیادتی وجوبِ زکوۃ سے مانع نہیں ہے، جب تک کہ مالِ نصاب بالکلیہ ختم نہ ہوا ہو۔ نیز سال کے درمیان ہر آنے جانے والے مال کا حساب رکھنا بھی ضروری نہیں ہے، بلکہ جب نصاب پر سال مکمل ہو، اس تاریخ میں جتنی رقم ضرورت سے زائد ہو، اس پر زکات واجب ہوگی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"تجب في كل مائتي درهم خمسة دراهم، وفي كل عشرين مثقال ذهب نصف مثقال."

(کتاب الزکاة، الباب الثالث في زکاة الذهب والفضة ... ج:1، ص:178، ط: رشیدیة)

مبسوط سرخسی میں ہے:

"وإذا كان النصاب كاملا ‌في ‌أول ‌الحول ‌وآخره فالزكاة واجبة، وإن انتقص فيما بين ذلك وقتا طويلا ما لم ينقطع أصله من يده."

(كتاب الزكاة، ج:2، ص:172، ط: دارالمعرفة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503102396

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں