بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ہر جائز کام میں والدین کی اطاعت لازم ہے


سوال

میں شادی شدہ ہوں۔ کیا مجھے والدین کی نصیحتوں پہ عمل کرنا فرض ہے؟ مثلا اماں کہتی ہیں کہ بیٹا گاڑی آہستہ چلایا کریں تو کیا اس قسم کی باتیں ماننا فرض ہیں؟

جواب

اگر والدین کسی کام کو کرنے کا حکم دیں  اور وہ کام  شرعا جائز ہو ،آدمی اس کو کرنے کی طاقت رکھتا ہو اور اس سے دُوسروں کے حقوق تلف نہ ہوتے ہوں تو ان کے حکم کی تعمیل ضروری ہے،چاہے آپ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ ،عمر کے جس بھی حصہ میں ہوں اگر والدین حیات ہیں تو شریعت کے حکم کے مطابق ان کی اطاعت لازم ہے۔لہذا اگر آپ کو والدہ کسی ایسی بات کی نصیحت کرتی ہیں جس میں شرعا وعقلا آپ کا ہی فائدہ ہے تو آپ پران کی بات ماننا لازم ہے۔

تفسیر القرطبی میں ہے:

"الرابعة- عقوق الوالدين: مخالفتهما في أغراضهما الجائزة لهما، كما أن برهما موافقتهما على أغراضهما."

(سورۃ الاسراء،ج10،ص238،ط؛دارالجتب المصریۃ)

التفسیر المظہری میں ہے:

"(مسئلة) لا يجوز إطاعة الوالدين إذا امرا بترك فريضة او إتيان مكروه تحريما لان ترك الامتثال لامر الله والامتثال لامر غيره اشراك معنى ولما روينا من قوله عليه السّلام لاطاعة للمخلوق فى معصية الخالق- ويجب إطاعتهما إذا امرا بشئ مباح لا يمنعه العقل والشرع."

(سورۃ لقمان،ج7،ص256،ط؛مکتبۃ الرشدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100473

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں