کیا گود لینے والے بچے کو حقیقتی ماں کا دودھ پلانا ضروری ہے کہ نہیں؟
بچے کا حق یہ ہے کہ اس کی غذائی ضروریات کو پورا کیا جائے اور بہتر یہ ہے کہ اس کے لیے زیادہ سے زیادہ فائدے مند غذا فراہم کی جائے ؛ لہذا اس کو اس کی حقیقی ماں کا دودھ پلایا جائے یا کسی اور خاتون کا دودھ پلایا جائے دونوں صورتوں میں اس کا حق ادا ہوجاتا ہے۔ بہرحال گود لیے ہوئے بچے کو حقیقی ماں کا دودھ پلانا ضروری نہیں ہے۔
واضح رہے کہ بچہ گود لینے کی صورت میں منہ بولی ماں یا اس کی بہن وغیرہ کا دودھ پلانے کا حکم اس لیے لکھا جاتاہے؛ تاکہ بچے اور گود لینے والی خاتون کے درمیان محرمیت کا رشتہ قائم ہوجائے، جب کہ حقیقی ماں سے رشتۂ محرمیت صرف پیدائش سے ہی ثابت ہوجاتاہے۔
قرآن پاک میں ہے:
{وَعَلَى الْوَارِثِ مِثْلُ ذَلِكَ} [سورة البقرة :233]
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200077
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن