بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حقیقی بھائی کی موجودگی میں علاتی بھائی محروم ہوگا


سوال

ایک شخص" ج" پہلی بیوی "ب" کی وفات کے بعد دوسری شادی "ت" سے کرتا ہے،  دونوں بیویوں سے دو دو بیٹے پیدا ہوئے یعنی اس شخص کے چار بیٹے ہوگئے،  والدین کے انتقال کے بعد زمین چار بیٹوں میں برابر تقسیم ہوگئی،  کچھ عرصے کے  بعد دوسری بیوی سے جو دو بیٹے تھے،  ان میں سے ایک کا انتقال ہوگیا،  جس کی شادی بھی نہیں ہوئی تھی،  اب اس کا  پورا حصہ اپنے سگے بھائی کو منتقل ہوگیا اور دوسرے بھائیوں کو نہیں ملا۔ اب سوال یہ ہے کہ آیا اس میں دوسرے دو بھائیوں کا حصہ ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم بیٹے کا پورا حصہ اس کے سگے بھائی کو ملے گا، سگے  بھائی کی موجودگی میں باپ شریک وارث نہیں ہوں گے۔

سراجی  میں ہے:

"و يسقط بنوا العلات أيضا بالأخ لأب و أم."

(احوال الاخوات لاب: 28، ط: بشری)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101763

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں