بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حقیقی بھائی کی موجودگی میں سوتیلے بھائی کا ميراث میں حصہ


سوال

ایک بھائی کے انتقال ہوجانے کے بعد،اگرسگا بھائی موجود ہوں تو کیا سوتیلے بھائی کو جائیداد میں حصہ ملے گا یا نہیں؟

جواب

 واضح رہے کہ حقیقی بھائی بہن  کی موجودگی میں سوتیلے بھائی کو میراث میں حصہ نہیں ملتا،لہذا صورتِ  مسئولہ میں حقیقی بھائی کے ہوتے ہوئے سوتیلے بھائی کو  جائیداد میں حصہ نہیں ملے گا،البتہ اگر ورثاء سب عاقل بالغ ہوں ،اور باہمی رضامندی سے اس بھائی کو کچھ دینا چاہیں تو دے  سکتے ہیں، یہ ان کی طرف سے تبرع اور احسان ہوگا۔

"عن علي قال: إنكم تقرؤن من بعد وصیة یوصی بها أو دین، وإن رسول الله ﷺ قضی بالدین قبل الوصیة، وأن أعیان بني الأم یتوارثون دون بني العلات، یرث الرجل أخاه لأبیه و أمه، دون أخیه لأبیه".

 (مسند أحمد بن حنبل ۱/۱۴۴، رقم: ۱۲۲۲)

سراجی میں ہے:

"یرجحون بقوة القرابة أعني به ذا القرابتین أولی من ذي قرابة واحدة ذکراً کان أو أنثیٰ؛ لقوله علیه السلام: إن أعیان بني الأم یتوارثون دون بني العلات."

( ص:۲۱، شریفیہ ص:۴۷)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144401100429

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں