بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حقیقی بھائی کی موجودگی میں علاتی بہن بھائی کا حکم


سوال

میرے والد کی دو شادیاں تھیں، پہلی والدہ سے ہم دو بھائی، ایک بہن ہیں، دوسری والدہ سے دو بھائی ،تین بہنیں ہیں ،میری سگی بہن کے انتقال پر دوسری والدہ سے بہن بھائی ان کی جائیداد سے حصہ مانگ رہے ہیں،جب کہ بہن غیر شادی شدہ تھی، برائے مہربانی وراثت کے حصے بتادیں؟

جواب

واضح رہے کہ سگےبھائی کی موجودگی میں  باپ شریک بھائی بہن کو میراث میں سے حصہ نہیں ملتا؛  لہذا   صورت ِ مسئولہ میں آپ کے  باپ شریک بھائی   بہن آپ کی سگی بہن کے ترکہ  میں حصہ دار نہیں ۔

بہن کی میراث کا تفصیلی طریقۂ کار معلوم کرنے کے لیے ورثا کی تعداد ذکر کریں، نیز یہ ذکر کریں کہ آپ کی سگی والدہ زندہ ہیں یا نہیں؟

السراجی فی المیراث میں ہے :

"و يسقط بنو العلات أيضا بالأخ لأب وأم ."

(احوال الاخوات لاب،ص:28،بشرٰی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503100167

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں