میں نے اپنی بیٹی کا نام "ہنزہ" رکھا ہے، نیٹ پر اس کا معنی ہے: اللہ کا تحفہ، نام کے بارے میں راہ نمائی فرمائیں!
اردو، عربی اور فارسی لغت کی کتابوں میں تلاش کرنے کے باوجود ’’ ہنزہ ‘‘ کا معنی نہیں مل سکا،البتہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں ایک جگہ کا نام "ہنزہ" ہے؛ لہذا یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، نیز یہ بھی ملحوظ رہے کہ نیٹ پر موجود تمام معلومات مستند اور درست نہیں ہوتیں، لہٰذا جب تک کسی مستند اہلِ حق عالم سے اس کی تصدیق نہ کروالی جائے انٹرنیٹ کی معلومات پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔
بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر یا کم از کم عربی کے اچھے معنی والے نام رکھے جائیں۔نیز ہماری ویب سائٹ پر اسلامی ناموں کی فہرست اور تلاش کی سہولت بھی موجود ہے ،وہاں سے بھی انتخاب کرسکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200467
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن