بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ہانیہ نام رکھنے کا حکم


سوال

کیا ہانیہ نام رکھنا صحیح ہے؟

جواب

ہانیہ کا معنی ہے: پر مسرت ہونا، باعث مسرت ہونا، با سہولت ہونا، یہ نام رکھنا درست  ہے۔ بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں پر رکھا جائے۔

المعجم الوسيط ميں ہے:

"(هَنأ) فلَانا هنئا أعطَاهُ طَعَاما أَو نَحوه وَالْقَوْم عالهم وَالطَّعَام ملحه وَالطَّعَام الرجل سَاغَ ولذ لَهُ وَالرجل غَيره نَصره وسره يُقَال ليهنئك الْوَلَد وبالأمر قَالَ لَهُ ليهنئك هَذَا الْأَمر وَالْإِبِل طلاها بالقطران.

(هنئ) لَهُ الطَّعَام هَنأ وهناءة سَاغَ ولذ وَمن الطَّعَام شبع يُقَال أكلنَا من هَذَا الطَّعَام حَتَّى هنئنا وبالشيء فَرح والماشية أَصَابَت حظا من البقل وَلم تشبع فَهِيَ هنأى.

(هنؤ) الشَّيْء هناءة تيَسّر من غير مشقة.

(هَنأ) فلَانا بِالْأَمر تهنئة خاطبه راجيا أَن يكون هَذَا الْأَمر مبعث سرُور لَهُ وَقَالَ لَهُ ليهنئك هَذَا الْأَمر."

(المعجم الوسيط، ج:2، ص:996، ط:دار الدعوة)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144403100060

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں