بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہمزاد کو دفن کرنے کے لیے قبر کی مٹی پر ہاتھ رکھ کر دعا کرنے کا حکم


سوال

قبر کی مٹی پر شہادت کی انگلی رکھ کر دعا کرنا اس نیت سے کہ ہم زاد بھی دفن ہوجائے اور عاملین کے ہاتھ نہ لگے، ایسا کرنا شرعی طور پر جائز ہے؟شرعی طور پر اس کی کیا حیثیت ہے؟

جواب

حدیثِ پاک میں ہے کہ 'ہر انسان کے ساتھ ایک شیطان پیدا ہوتا ہے'، عوام اسی کو ہمزاد کہتے ہیں؛ باقی اس کا ساتھ مرنا یا دفن ہونا، یا دوسری تفاصیل بے بنیاد ہیں، جن کا معتبر کتب میں تذکرہ نہیں ملتا۔ چناں چہ سوال میں مذکور عمل بھی یعنی  قبر کی مٹی پر شہادت کی انگلی رکھ کر اس نیت سے دعا کرنا کہ میت کے ساتھ اس کا ہم زاد بھی دفن ہو جائے،  بہ ظاہر ایک خود ساختہ عمل ہے، جس کا شریعت میں  کا کوئی ثبوت نہیں ہے، لہذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن عبد اللہ بن مسعود، قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: "ما منکم من أحد، إلا وقد وکل به قرینه من الجن قالوا: وإیاک؟ یا رسول اللہ قال: وإیای، إلا أن اللہ أعاننی علیه فأسلم، فلا یأمرنی إلا بخیر."

(صحیح مسلم، باب الوسوسة:1/107، ط: دار السلام)

ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "تم میں سے ہر ایک کے ساتھ ٗ ایک ساتھ رہنے والا جن  لگا دیا گیا ہے۔" صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ کے ساتھ بھی؟ فرمایا: "میرے ساتھ بھی لگایا گیا، لیکن اللہ تعالٰی نے اس کے مقابلے میں میری مدد فرمائی تو وہ مسلمان ہو گیا ہے، سو وہ مجھے بس خیر ہی کا حکم دیتا ہے۔"

فیروز اللغات اردو جدید میں ہے:

"ہم زاد ـ(فارسی، صفت، اسم مذکر): 1-جو ساتھ پیدا ہوا ہو۔ 2-  وہ روایتی شیطان یا جن جو انسان کے ساتھ پیدا ہوتا ہے اور ہمیشہ ساتھ رہتا ہے۔ 3-سایہ۔"

(مادہ: ہ۔م، ص: 1513،جدید کمپوزنگ، ط: فیروز سنز)

مولانا اشرف علی تھانوی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:

"ہمزاد کی حقیقت:
ہمزاد کے معنی لوگ یوں سمجھتے ہیں کہ انسان کے ساتھ اس کی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتا ہے، سو یہ تو محض لغو بات ہے، حدیث میں اتنا آیا ہے کہ ہر انسان کے ساتھ ایک شیطان ہے۔ سو  اگر  ہمزاد  اس کو کہا جاوے تو خیر یہ بات صحیح ہو سکتی ہے، اور ہمزاد اس کو اس لئے کہہ سکتے ہیں کہ وہ اپنی ماں سے اس کے ساتھ ایک وقت میں پیدا ہوا ہے۔"

(خطباتِ حکیم الامّت، وعظ: اجابۃ الداعی، جلد: 21، صفحہ: 52، ط: ادارہ تالیفات اشرفیہ ملتان)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

"ہمزاد کیا ہے؟
[سوال ۹۵۸۷] : کیا یہ صحیح ہے کہ جب انسان پیدا ہوتا ہے تو ایک شیطان پیدا ہوتا ہے جس کو ہمزاد کہتے ہیں، واقع میں شیطان پیدا ہوتا ہے، یا صرف لوگوں کی کہاوت ہے؟
الجواب حامداً و مصلياً : حدیث پاک میں موجود ہے، ہر انسان کے ساتھ ایک شیطان پیدا ہوتا ہے ، عوام اس کو ” ہمزاد کہتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم۔"

(باب مایتعلق بالجنات، 36/20، ط: فاروقیہ کراچی)

امداد الفتاوی میں ہے:

" تحقیق ہمزاد| سوال: ہمزاد کیا چیز ہے، کیا وہ قبضہ میں آسکتا ہے ؟
جواب:یہ لفظ تراشا ہوا ہے، البتہ جنات کا کسی عمل سے مسخر ہونا صحیح ہے۔"

(باب: مسائل شتی ، 559/4، ط:جدید، مکتبہ دار العلوم کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503102991

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں