کسی نے حاملہ جانور کے بچے کو صدقہ کرنے کی نذر مانی، اور پھر اس جانور کا بچہ ہوگیا تو اب اس بندے کا کہنا ہے کہ میں اس بچے کی قیمت دےسکتا ہوں یا اس بچے کو صدقہ کرنا لازم ہو گا ؟
صورتِ مسئولہ میں حاملہ جانور کےبچہ کی نذر لازم ہونے کے بعد بچہ کی جگہ اس کی قیمت کسی مستحق زکوٰۃ شخص کو دینے سے بھی نذر پوری ہوجائے گی ۔
فتاوی شامی میں ہے :
"(نذر أن يتصدق بعشرة دراهم من الخبز فتصدق بغيره جاز إن ساوى العشرة) كتصدقه بثمنه".
(کتاب الأیمان والنذور، ج:3، ص:741، ط:سعید)
البحر الرائق ميں ہے:
"وأما بقية الصدقات المفروضة والواجبة كالعشر والكفارات والنذور وصدقة الفطر فلا يجوز صرفها للغني لعموم".
(كتاب الزكاة، باب مصرف الزكاة، ج:2، ص:263، ط:دار الكتاب الإسلامي)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411100586
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن