حاملہ عورت کو روزہ کی حالت میں دن کو خون آجائے، پھر وہ عورت اس کے بعد روزہ توڑدے تو اس کا کیا حکم ہے، اس گمان سے توڑا ہے وضع حمل کاوقت قریب تھا?
حاملہ عورت کا خون دیکھ کر روزہ ٹوٹ جانے کے گمان سے روزہ توڑ دینے سے صرف قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 401):
"(أو أكل) أو جامع (ناسيا) أو احتلم أو أنزل بنظر أو ذرعه القيء (فظن أنه أفطر فأكل عمدًا) للشبهة".
الفتاوى الهندية (1/ 207):
"(ومنها: حبل المرأة، وإرضاعها) الحامل والمرضع إذا خافتا على أنفسهما أو ولدهما أفطرتا وقضتا، ولا كفارة عليهما، كذا في الخلاصة". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109200435
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن