حمل کے دوران پہلی بچی اگر ڈیڑھ سال کی ہے تو ماں اس کو دودھ پلا سکتی ہے؟
شرعی اعتبار سے حاملہ عورت کے لیے بچے کو دودھ پلانے کی ممانعت نہیں ہے، اس لیے حاملہ عورت بچے کو دودھ پلاسکتی ہے، البتہ اگر ماہر دِین دار طبیب/ ڈاکٹر حاملہ ہونے کی وجہ سے دودھ کے خراب ہونے اور دودھ پینے والے بچے کی صحت پر اثر پڑنےکے اندیشے کی وجہ سے اس حال میں دودھ پلانے سے منع کرے تو اس کی رائے پر عمل کرنا درست ہوگا اور اس صورت میں دودھ نہ پلانے میں کوئی حرج نہیں، حاصل یہ ہے کہ حالتِ حمل میں بچے کو دودھ پلانا جائز ہے، البتہ طبی اعتبار سے کسی نقصان کا اندیشہ ہو تو دودھ پلانے سے احتراز کرنا درست ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200878
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن