بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حاملہ معتدہ کا وضعِ حمل کے بعد نکاح کرنا


سوال

 متوفی عنھا اگر حاملہ ہے تو وہ وضع حمل کے بعد نکاح کرسکتی ہے؟

جواب

اگر کسی خاتون کے شوہر کا انتقال ہو جائے جب کہ وہ عورت حاملہ ہو تو ایسی عورت کی عدت وضعِ حمل ہوتی ہے، وضعِ حمل کے بعد اس کی عدت مکمل متصور ہوگی، اس کے بعد وہ دوسری شادی کرنے میں آزاد ہوگی۔

الفتاوى الهندية (1/ 528)
وعدة الحامل أن تضع حملها كذا في الكافي. سواء كانت حاملا وقت وجوب العدة أو حبلت بعد الوجوب كذا في فتاوى قاضي خان. وسواء كانت المرأة حرة أو مملوكة قنة أو مدبرة أو مكاتبة أو أم ولد أو مستسعاة مسلمة أو كتابية كذا في البدائع.
وسواء كانت عن طلاق أو وفاة أو متاركة أو وطء بشبهة كذا في النهر الفائق. وسواء كان الحمل ثابت النسب أم لا ويتصور ذلك فيمن تزوج حاملا بالزنا كذا في السراج الوهاج. فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144109201308

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں