بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حاملہ کی عدت وضع حمل ہے


سوال

میرے شوہر کا انتقال ہوگیا ہے، لیکن ان کی تدفین کے بعد مجھے معلوم ہوا کہ میں پیٹ سے ہوں پر ان کی زندگی میں اس کا علم ہمیں نہیں تھا تو میری عدت کیا ہوگی وضع حمل ہوگی یا کچھ اور ؟

جواب

صورت مسؤلہ میں جبکہ آپ کو    حمل کا علم بعد میں ہوا کہ یہ حمل شوہر سے ہے  تو اس صورت میں آپ کی عدت وضع حمل ہی ہے۔

فتاوی شامی   میں ہے:

"(و) في حق (الحامل) مطلقا ولو أمة، أو كتابية، أو من زنا بأن تزوج حبلى من زنا ودخل بها ثم مات، أو طلقها تعتد بالوضع جواهر الفتاوى (وضع) جميع (حملها)۔"

(كتاب الطلاق، باب العدة: 3 /511، ط: سعید)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100090

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں