بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حاملہ ہونے کی صورت میں نماز اور روزے کی نذر


سوال

میری شادی کو 18 ماہ ہو گئے ہیں۔ شادی کے 3 ماہ بعد میں حاملہ ہو گئی لیکن اس کے بعد میرا اسقاط حمل ہو گیا۔پھر میرے شوہر بیرون ملک چلے گئے۔پھر 9 ماہ میں اپنی امّی کے گھر رہی اب میں اپنے شوہر کے پاس آئی ہوں۔ اور ہم 4 ماہ سے بچے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن اولاد نہیں ہو رہی اب میں نے  یہ حجت مانی کہ  7 روزے رکھوں گی اور اولاد کی نیت سے روز شوہر سے ملوں گی اور حجت پوری ہو نے کے بعد یعنی حاملہ ہو جانے کے بعد ہر ماہ 4 نفل شکرانے کے ادا کروں گی اور استطاعت کے مطابق روزے رکھوں گی کیا یہ جائز ہے؟ میرے شوہر کا کہنا ہے اللہ سے شرط نہیں باندھتے کہ  یہ کام ہوگا تو میں تیری عبادت کروں گی،  اُس کی عبادت اس لیے کرو کہ وہ عبادت کا لائق ہے۔ پر میں اب حجت مان چکی ہوں اور 3 روزے بھی رکھ چکی ہوں حجت کے،  اب مجھے کیا کرنا چاہیئے؟ اور اولاد کے لیے کوئی وظیفہ بھی باتا دیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں سات روزے رکھنا تو آپ پر لازم نہیں، لیکن اگر آپ اپنے کام کی تسہیل اور آسانی کے لیے روزے رکھنا چاہتی ہیں تو اس کی اجازت ہے، البتہ  حاملہ ہوجانے کے بعد ہر ماہ 4 نفل پڑھنے اور استطاعت کے مطابق روزہ رکھنے کی نذر منعقد ہوچکی ہے، لہذا اگر آپ حاملہ ہوجائیں تو آپ پر ہر ماہ چار رکعات نفل پڑھنا اور استطاعت کے مطابق روزے رکھنا لازم ہوگا۔

آپ کے شوہر کی بات بھی درست ہے کہ عبادت کو اپنے کام پر موقوف کرنا مناسب نہیں، ویسے ہی اللہ کی عبادت کا شوق ہونا چاہیے، لیکن اگرشخص جائز نذر مانتا ہے تو وہ منعقد ہوجاتی ہے اور نذر ماننے والے پر اسے پورا کرنا لازم ہوتا ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(ومن نذر نذرا مطلقا أو معلقا بشرط وكان من جنسه واجب) أي فرض كما سيصرح به تبعا للبحر والدرر (وهو عبادة مقصودة) خرج الوضوء وتكفين الميت (ووجد الشرط) المعلق به (لزم الناذر) لحديث «من نذر وسمى فعليه الوفاء بما سمى» (كصوم وصلاة وصدقة)."

(كتاب الأيمان، ج3، ص735، سعيد)

ہر نماز کے بعد سات مرتبہ درج ذیل دعا کا اہتمام کریں، اللہ کی ذات سے قوی امید ہے کہ وہ ان کو اولاد کی نعمت عطا کردے گا:

﴿ رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْدًا وّأََنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ﴾ 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100304

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں