بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حاملہ عورت کے لیے بیٹھ کر نماز پڑھنے کا حکم


سوال

حاملہ عورت بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہے؟ حمل کی وجہ سے اٹھنے بیٹھنے میں پریشانی ہوتی ہے۔

جواب

 فرض اور وتر نماز میں قیام کرنا ( یعنی کھڑے ہوکر نماز پڑھنا) فرض ہے،البتہ اگر حمل کی وجہ سے اٹھنے بیٹھنے میں تکلیف ہوتی ہے یا حمل کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے، تو اس صورت میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنا مشکل ہو تو  بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے،لہذا حاملہ عورت اگر نماز میں قیام پر قادر نہ ہو تو وہ بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہے اور اگر رکوع وسجدے پر بھی قادر نہ ہو تو اس کے لیے اشارے سے نماز پڑھنا درست ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"( و منها: القيام ) و هو فرض في صلاة الفرض والوتر، هكذا في الجوهرة النيرة و السراج الوهاج."

( الباب الرابع في صفة الصلاة، الفصل الاول في فرائض الصلاة، ج:1، ص:69،  ط: رشيدية)

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله القادر عليه) فلو عجز عنه حقيقة وهو ظاهر أو حكما كما لو حصل له به ألم شديد أو خاف زيادة المرض وكالمسائل الآتية في قوله وقد يتحتم القعود إلخ فإنه يسقط، وقد يسقط مع القدرة عليه فيما لو عجز عن السجود كما اقتصر عليه الشارح تبعا للبحر."

(باب فرائض الصلاۃ، ج:1، ص:442، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408102008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں