میری بیوی آٹھ مہینے کی حاملہ ہے، وہ بیس رکعات تراویح نہیں پڑھ سکتی ،وہ آٹھ رکعات تراویح پڑھتی ہے، کیا یہ آٹھ رکعات پڑھنا کافی ہے یا ابھی آٹھ پڑھ لے اور بعد میں باقی کی قضا کرے؟
واضح رہے کہ تراویح کی نماز بیس رکعات ہیں اور بیس رکعات مکمل پڑھنا سنت ِ مؤکدہ ہے ، لہذا صورتِ مسئولہ میں سائل کی اہلیہ کا آٹھ رکعات پر اکتفا کرنا یہ سمجھتے ہوئے کہ آٹھ پر اکتفاء کرنا درست ہے ، جائز نہیں اور یہ سنتِ مؤکدہ ہے،اس لیےوقت کے نکلنے کے بعد اس کی قضا بھی نہیں ہو سکتی، البتہ سائل کی اہلیہ چوں کہ اپنے حمل کی وجہ سے مکمل تراویح کھڑے ہوکر ادا نہیں کرسکتیں ، اس لیے جتنی رکعات آسانی سے کھڑے ہوکر ادا کر سکتیں ہوں وہ کھڑے ہوکرادا کرلیں باقی رکعات بیٹھ کر ادا کر لیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(التراويح سنة) مؤكدة لمواظبة الخلفاء الراشدين (للرجال والنساء) إجماعا"
(باب الوتر والنوافل، ج:2، ص:43، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409101022
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن