اگر زیادہ کم زور ہو تو حاملہ عورت روزہ چھوڑ سکتی ہے؟
اگر حاملہ عورت کو ظنِ غالب ہو کہ روزہ رکھنے کی صورت میں خود اس کی جان یا بچے کی صحت کو خطرہ ہوسکتا ہے تو اس حالت میں عورت روزہ چھوڑسکتی ہے، لیکن اس صورت میں ان قضا شدہ روزوں کی بعد میں قضا کرنا واجب ہے، اس صورت میں فدیے کا حکم نہیں ہے، لہذا فدیہ ادا کرنے سے روزے ساقط نہیں ہوں گے ؛اس لیے مذکورہ عورت کے ذمے ان تمام روزوں کی قضا ضروری ہے جو اس حالت میں چھوٹے ہیں، جب صحت بحال ہوجائے جلد روزوں کی قضا کی سعی کرے۔
الفتاوى الهندية (1 / 207):
"(ومنها حبل المرأة، وإرضاعها) الحامل والمرضع إذا خافتا على أنفسهما أو، ولدهما أفطرتا وقضتا، ولا كفارة عليهما، كذا في الخلاصة."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200106
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن