میں نے اپنے نوزائید بچے کا نام "حٰمیم" سوچا ہے، کیا "حٰمیم" نام صحیح ہے؟ براہ مہربانی کوئی بہتر نام بھی بتائیں!
"حٰم" حروف مقطعات میں سے ہے اور حروفِ مقطعات اسرار ہیں جن کو اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا، نہ ہی صحابہ تابعین اور اسلاف سے حروفِ مقطعات کو نام کے طور پر استعمال کرنا ثابت ہے؛ لہذا ان حروف سے نام رکھنا گو ناجائز تو نہیں، لیکن مناسب بھی نہیں ہے؛ بہتر یہ ہی ہے کہ انبیاءِ کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی کے نام پر نام رکھ لیا جائے، مثلًا: ابراہیم، اسماعیل عکاشہ، اسید، خالد، قاسم وغیرہ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200125
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن