بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ہم بستری کے دوران خون آنے کی وجہ سے نماز کا حکم


سوال

میں نے اپنی زوجہ سے ہم بستری کی اور اس دوران ہمیں کچھ خون نظر آیا اور یہ عادتاً حیض کے ایام نہیں تھے، لیکن خون دیکھنے کے بعد شک ہو گیا، تو اب میری بیوی نے غسل کر کے کچھ دیر انتظار کیا اور جب واضح نہ ہوا تو نماز پڑھ لی، آیا یہ درست کیا یا غلط، اگر غلط کیا تو صحیح کیا ہے؟

جواب

اگر یہ ایام آپ کی اہلیہ کے ماہواری کے ایام نہیں تھے اور دورانِ ہم بستری کچھ خون نظر آیا، پھر نہیں آیا تو ایسی صورت میں اس خون کو ماہواری کا خون نہیں کہا جائے گا اور اس کی وجہ سے نماز وغیرہ بھی ساقط نہ ہو گی، لہذا آپ کی اہلیہ نے خون بند ہو جانے کے بعد جو نمازیں غسل کر کے پڑھ لیں، وہ درست عمل تھا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204201060

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں