بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 رجب 1446ھ 21 جنوری 2025 ء

دارالافتاء

 

ہمبستری کے فوراً بعد کھانے پینے کا حکم


سوال

ہمبستری کے بعد فوراً کچھ کھانا پینا کیساہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ہمبستری کے بعدہاتھ اور منہ دھوکر غسل کرنے سے پہلے کھانے پینے کی گنجائش ہے، تاہم ہاتھ منہ دھوئے  بغیر کھانا پینا مناسب نہیں ہے۔

فتاویٰ شامی (الدر المختار ورد المحتار) میں ہے:

"(ويكره له قراءة توراة وإنجيل وزبور) لأن الكل كلام الله وما بدل منها غير معين. وجزم العيني في شرح المجمع بالحرمة وخصها في النهر بما لم يبدل (لا) قراءة (قنوت) ولا أكله وشربه بعد غسل يد وفم.

(قوله: بعد غسل يد وفم) أما قبله فلا ينبغي؛ لأنه يصير شاربا للماء المستعمل وهو مكروه تنزيها ويده لا تخلو من النجاسة فينبغي غسلها ثم يأكل،وفي الخزانة وإن ترك لا يضره. وفي الخانية لا بأس به". 

(کتاب الطهارۃ، سنن الغسل، ج:1، ص:175، ط:ایج ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100094

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں