بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ہمارے شہر میں جادو دکھایا جاتا ہے تو مجھے اس کو دیکھنے کی رغبت ہوئی ہے تو کیا دیکھنا جاںٔز ہے ؟


سوال

فی زمانہ ہمارے شہر میں جادو دکھایا جاتا ہے تو مجھے اس کو دیکھنے کی رغبت ہوئی ہے تو کیا دیکھنا جائزہے ؟

جواب

احادیثِ مبارکہ میں نجومی اور کاہن وغیرہ کے پاس جانے پر بہت سخت قسم کی وعیدیں آئی  ہیں، لہذا سائل کے لیےجادو دیکھنے کے لیے جانا جائز نہیں ،  سائل اپنے آ پ کو اس قسم کی لغویات اورفضولیات سے بچائے اور اپنا وقت قیمتی بنائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله الكاهن قيل كالساحر) في الحديث " «‌من ‌أتى ‌كاهنا أو عرافا فصدقه بما يقول فقد كفر بما أنزل على محمد» أخرجه أصحاب السنن الأربعة، وصححه الحاكم عن أبي هريرة۔۔والحاصل أن الكاهن من يدعي معرفة الغيب بأسباب وهي مختلفة فلذا انقسم إلى أنواع متعددة كالعراف. والرمال والمنجم: وهو الذي يخبر عن المستقبل بطلوع النجم وغروبه، والذي يضرب بالحصى، والذي يدعي أن له صاحبا من الجن يخبره عما سيكون، والكل مذموم شرعا، محكوم عليهم وعلى مصدقهم بالكفر. وفي البزازية: يكفر بادعاء علم الغيب وبإتيان الكاهن وتصديقه. وفي التتارخانية: يكفر بقوله أنا أعلم المسروقات أو أنا أخبر عن إخبار الجن إياي."

(كتاب الجهاد، باب المرتد، ج:4، ص:242، ط: سعيد) 

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144406100359

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں