ایک لڑکی ہے جس کی عمر ابھی بہت کم ہے لیکن شادی ہوگئی ہے ، جس کی وجہ سے وہ ابھی بچہ نہیں چاہتے ہیں ؛ کیوں کہ اس کی صحیح سے دیکھ بھال نہیں کر پائے گی، اس خوف سے ایسی دوا یا پھل کھانے سے یاایسا طریقہ (عزل کے علاوہ) اختیار کرنا جس سے حمل نہ ٹھہرے کیسا ہے؟ (فیملی پلاننگ کا ارادہ نہیں ہے) بس ایک یا دو سال ایسا کرنا ہے؛ تاکہ لڑکی کو کچھ تجربہ حاصل ہو جاۓ ۔
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ لڑکی کم سنی کی وجہ سے اگر حمل کا تحمل نہ کرسکتی ہو تو عارضی طور پر مانعِ حمل اَسباب اختیار کرنے کی گنجائش ہے ، البتہ ایسا طریقہ اختیار کرنا جائز نہیں ہے جس سے مستقل طور پر یا بہت طویل مدّت کے لیے حمل کی صلاحیت ختم ہوجائے یا اس طریقے میں شوہر کے علاوہ کسی کے سامنے ستر کھولنا پڑے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(قوله: قال الكمال) عبارته: وفي الفتاوي: إن خاف من الولد السوء في الحرة يسعه العزل بغير رضاها؛ لفساد الزمان، فيعتبر مثله من الأعذار مسقطاً لإذنها."
( باب نكاح الرقيق: مطلب في حكم العزل ٣/ ١٧٦، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202251
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن