بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حمل کی وجہ سے بیٹھ کر سنت / تراویح پڑھنا


سوال

حاملہ عورت بیٹھ کر تراویح کی نماز اور سنت نماز پڑھ سکتی ہے؟

جواب

عذر  کی بنا پر حاملہ کے لیے تراویح یا سنت کی کچھ رکعات کھڑے ہوکر اور کچھ رکعات بیٹھ کر پڑھنا درست ہے، اسی طرح مکمل بیٹھ کر بھی درست ہے، تاہم بلاعذر بیٹھ کر تراویح کی نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

الدر المختار مع رد المحتار (2 / 48) ط: سعيد:

"(وتكره قاعداً)؛ لزيادة تأكدها، حتى قيل: لاتصحّ ( مع القدرة على القيام )، كما يكره تأخير القيام إلى ركوع الإمام للتشبه بالمنافقين".

و في الرد:

"(قوله: وتكره قاعداً ) أي تنزيها لما في الحلية وغيرها من أنهم اتفقوا على أنه لا يستحب ذلك بلا عذر؛ لأنه خلاف المتوارث عن السلف".

 "لما روی الحسن عن أبي حنیفة لوصلیٰ سنة الفجر قاعداً بلا عذرٍ لا یجوز". (شامی  ۲؍۴۵۴) فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109200850

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں