بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

حمل کی طرف سے قربانی


سوال

ماں کے پیٹ کے حمل کی طرف سے قربانی کرنا درست ہے یا نہیں؟

جواب

حمل کی طرف سے قربانی کرنا واجب تو نہیں ہے البتہ اس کی طرف سے نفلی قربانی کرنا درست ہے۔

عمدة القاري شرح صحيح البخاري (9 / 126):

"وقال صاحب (الهداية) : الأصل أن الإنسان له أن يجعل ثواب عمله لغيره صلاة أو صدقة أو صوما أو غيرها، عند أهل السنة والجماعة، لما روي عنه صلى الله عليه وسلم أنه ضحى بكبشين أحدهما عن نفسه، والآخر عن أمته."

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں