بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حمل کی حالت میں بیوی کو تین طلاق دینا


سوال

حالت حمل میں بیوی کو تین طلاق دینے سے  طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟

جواب

شوہر اگر بیوی کو حالتِ  حمل میں تین طلاقیں  دے دے تو  تینوں طلاقیں واقع ہو جائیں گی اور بیوی شوہر پر حرمتِ  مغلظہ کے ساتھ حرام ہوجاۓگی۔

 تنویر الابصار مع درالمختار میں ہے:

"(‌وحل ‌طلاقهن) أي الآيسة و الصغيرة و الحامل."

(کتاب الطلاق،رکن الطلاق 3/232 ط:سعید)

ہدایہ میں ہے:

" وطلاق الحامل يجوز عقِب الجماع."

(كتاب الطلاق،باب طلاق السنة2/352 ط: مكتبه شركه عمليه،ملتان)

 فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وإن كان ‌الطلاق ‌ثلاثا ‌في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها."

(کتاب الطلاق،الباب السادس في الرجعة وفيما تحل به المطلقة وما يتصل به،فصل فيما تحل به المطلقة وما يتصل به،1/473 ط: مکتبه ماجدیه)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407102366

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں