اگر ڈاکٹر حمل میں روزے چھوڑ چھوڑ کر رکھنے کا کہے تو کیا حکم ہے اس بارے میں ؟
اگر ماہر دین دار ڈاکٹر حاملہ عورت کو یہ کہے کہ مسلسل روزے رکھنے کی صورت میں خود اس کی جان یا بچے کی صحت کو خطرہ ہوسکتا ہے تو اس صورت میں حاملہ عورت روزوں کے درمیان وقفہ کر نا یعنی ایک روزہ رکھنے کے بعد ایک چھوڑ کر پھر دوسرا روزہ رکھنا جائز ہے، البتہ جتنے روزے چھوٹ جائیں گے بعد میں ان روزوں کی قضا کرنا واجب ہوگی۔
فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:
"وقال في الاصل: إذا خافت الحامل أو المرضع على أنفسهما أو على ولدهما جاز الفطر و عليهما القضاء". ( ٢/ ٣٨٤، إدارة القرآن و العلوم الإسلامية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144208201507
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن