میں حاملہ ہوں،آخری ماہواری29 جولائی کو آئی تھی،آج 19 اکتوبر ہے،الٹراساؤنڈ کے بعد ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ حمل ضائع کروانا پڑے گا،کیوں کہ حمل کی گروتھ نہیں ہورہی ہے ، اور تھوڑی بہت بلیڈنگ بھی ہے، لیکن درد نہیں ہے،ایسی صورتِ حال میں کیا کرنا چاہیے؟
صورتِ مسئولہ میں محض الٹراساؤنڈ کی رپورٹ کی بنیاد پر حمل ضائع کروانا جائز نہیں ہوگا،سائلہ کو چاہیے کہ خالق کائنات کے حضور حمل کی سلامتی کے لیے دعاگو ہو،کیوں کہ وہی ذات صحت وسلامتی عطاکرنے والی ہے۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"وفي اليتيمة سألت علي بن أحمد عن إسقاط الولد قبل أن يصور فقال أما في الحرة فلا يجوز قولا واحدا وأما في الأمة فقد اختلفوا فيه والصحيح هو المنع كذا في التتارخانية."
(کتاب الکراهیة، الباب الثامن عشرفي التداوي والمعالجات وفیه العزل وإسقاط الولد، ج:5، ص:356، ط:دار الفکر بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144604101486
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن