بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ہمائل نام رکھنے کا حکم


سوال

میرے بیٹے کی پیدائش 22-03-23 بروز بدھ وقت 4:20 شام کو ہوئی ہے، محمد ہمائل اویس کا کیا مطلب ہے،کیا ہمائل نام رکھنا درست ہے، ہو مائیل یا ہما ئل لکھا جائےگا؟

جواب

ہمائل نام کے معنیٰ تلاشِ بسیار کے بعد بھی دستیاب نہ ہو سکے، اور اگر سائل کی مراد ہُمیل (humail) ہے، تو یہ ایک صحابی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم حضرت ہمیل بن الدمون رضی اللہ عنہ کا نام ہے، چناں چہ اس کا معنی ہے " ایسابہتا ہوا پانی جس کو کوئی روکنے والا نہ ہو ، یہ نام رکھنا نا صرف درست ہے بلکہ باعثِ خیر و برکت بھی ہے، اور اس سے پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا نام ِنامی اسم گرامی، خیر و برکت کے لیے لگانا اور اس کے بعد والد کا نام اُویس، نسبت کے لیےلگانا بھی درست ہے۔

تاج العروس میں ہے:

" والهمل الماء السائل الذي لا مانع له ...(وكزبير: هميل بن الدمون) أخو قبيصة: (صحابي) ، ولقبيصة صحبة أيضا، ذكرهما ابن ماكولا، وقد أنزلهما النبي - صلى الله تعالى عليه وسلم - في ثقيف ."

( ص : 163 ، ح : 31 ، تحت هـ، م ، ل ، ط: دار إحياء التراث العربي)

اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ میں ہے:

"هميل بن الدمون بن عبيد بن مالك تقدم نسبه عند أخيه قبيصة،بايع هو وأخوه قبيصة للنبي صلى الله عليه وسلم فأنزلهما الطائف، فهما في ثقيف."

(ص: 388 ، ج: 5، ط: دار الكتب العلمية)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144409100968

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں