کیا ’’حمد‘‘ کو میم مفتوح اور دال ساکن کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں ؟اور پھر اس کے معنی کیا ہوں گے؟
’’حمد‘‘م کے سکون کے ساتھ مصدر ہے ،اور اس کے معنی تعریف کے ہیں۔میم کے فتحہ اور دال کے سکون کے ساتھ ’’حَمَدْ‘‘پڑھنا غلط ہے، اور عربی زبان میں یہ مستعمل نہیں ۔
مصباح اللغات،ص؛۱۷۴،ط:مکتبہ قدوسیہ لاہور۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311100801
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن