کیا عورت ہمبستری کے بعد ناپاکی کی حالت میں بچے کو دودھ پلاسکتی ہے؟
بچے کو دودھ پلانے کے لیے عورت کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے، حالتِ جنابت میں بھی عورت اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہے، لیکن کوشش یہ کرنی چاہیے کہ جلد از جلد غسل کر لیا جائے، حالتِ جنابت میں زیادہ دیر تک نہ رہنا چاہیے۔ اور فرض غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضا ہوجائے، گناہ ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"الجنب إذا أخر الاغتسال إلى وقت الصلاة لا يأثم. كذا في المحيط."
(کتاب الطہارۃ،الباب الثالث فی المیاہ،ج:1،ص:16،ط:دارالفکر)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ولا بأس للجنب أن ينام ويعاود أهله قبل أن يتوضأ وإن توضأ فحسن وإن أراد أن يأكل أو يشرب فينبغي أن يتمضمض ويغسل يديه. كذا في السراج الوهاج."
(الفصل الثالث في المعاني الموجبة للغسل، ج:1، ص:16، ط:مكتبة رشيدية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144405101769
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن