احرام کی حالت میں اگر پیشاب کے قطروں کا مسئلہ ہو، تو کیا ٹشو استعمال کرسکتے ہیں۔
صورتِ مسئولہ میں اگر محرم کو حالتِ احرام میں مسلسل قطروں کی بیماری ہو تو مذکورہ عذر کی وجہ سے بغیر سلی ہوئی لنگوٹ یا بغیر سلا ہوا کوئی کپڑا باندھے اور پیشاب کی جگہ پر ٹشو یا کوئی روئی رکھ دیں، یوں اگر لنگوٹ یا بغیرسلے ہوئے کپڑے کے اندر ٹشو رکھ لیا اور قطرے اس پر لگے تو احرام کا کپڑا ناپاک نہیں ہوگا،اور اس ٹشو کو ہٹا کر وضو کرکے نماز وغیرہ پڑھ سکتے ہیں، لیکن اگر قطرے احرام کےکپڑے پر لگ گئے تو پھر اس جگہ کو دھونا ضروری ہوگا۔الغرض حالت احرام میں ٹشو/روئی استعمال کرسکتے ہیں۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:
"ويلبس ثوبين إزارا، ورداء؛ لأنه روي أن النبي - صلى الله عليه وسلم - لبس ثوبين إزارا، ورداء، ولأن المحرم ممنوع عن لبس المخيط، ولا بد من ستر العورة، وما يتقى به الحر والبرد، وهذه المعاني تحصل بإزار ورداء جديدين كانا أو غسيلين؛ لأن المقصود يحصل بكل، واحد منهما إلا أن الجديد أفضل؛ لأنه أنظف".
(کتاب الحج، فصل بيان سنن الحج وبيان الترتيب في أفعاله، ج:2، ص:144، ط:دارالکتب العلمیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311101665
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن