بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

حالتِ کفر میں سسر نے اپنی بہو کے ساتھ بد فعلی کی تو اسلام لانے کے بعد شوہر سے نکاح کا کیا حکم ہوگا؟


سوال

اگر زمانہ کفر میں سسر نے بہو سے بد فعلی کی تو بعد از اسلام میاں بیوی کا کیا حکم ہے؟ مصاہرت کا حکم لاگو ہوگا یا نہیں؟ واضح ہوکہ بد فعلی کے وقت سسر، بیٹا اور بہو تینوں کافر تھے!

جواب

صورتِ  مسئولہ میں بہو کے ساتھ سسر کے بد فعلی کرنے کی وجہ سے وہ اپنے شوہر پر حرام ہوچکی ہے، اگرچہ بد فعلی  کے وقت وہ مسلمان نہ تھے، تاہم اسلام قبول کرنے کے بعد اسلامی اَحکام  کی پاس داری ان پر لازم ہے، لہذا مذکورہ شخص کو  چاہیے کہ وہ اپنی منکوحہ کو زبان سے الفاظ کہہ کر  اپنے  نکاح سے آزاد کردے، خواہ صراحتًا طلاق کے الفاظ کہے یا نکاح سے نکالنے کے کوئی بھی الفاظ کہہ دے، جب تک الفاظ کے ذریعے نکاح سے خارج نہیں کرے گا اس وقت تک نکاح اگرچہ برقرار رہے گا، تاہم حقوقِ زوجیت ادا کرنا شرعًا حرام ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200097

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں