بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا بیوی کو گھر ہبہ کرنا


سوال

میرے شوہر نے اپنا گھر مجھے گفٹ کیا اور مکمل قبضہ و تصرف بھی دے دیا اور سرکاری کاغذات بھی میرے نام کروادیے تھے ، میرے  شوہر خود دوسرے گھر میں رہتے تھے، گفٹ کرتے ہوئے یہ کہاکہ :"یہ گھر آپ کا ہو گیا ، آپ سے آپ کا چھت کوئی نہیں چھین سکے گا ، جب سے گفٹ کیا اسی وقت سے میں اسی گھر میں رہ رہی ہوں اب شوہر کے انتقال کے بعد میرے شوہر کی پہلی بیوی سے  جو اولاد ہے وہ یہ تقاضہ کررہے ہیں کہ یہ گھر ہمیں دے دو ۔

سوال یہ ہے کہ اس گھر میں ان کاحصہ ہے یا نہیں ؟ 

جواب

صورت ِ مسئولہ میں اگر واقعۃً سائلہ کا بیان صحیح اور درست ہے کہ سائلہ کے شوہر نے مذکورہ گھر سائلہ کو ملکیت دے دیا اور قانونی کاغذات سائلہ کے نام پر کرنے ساتھ ساتھ قبضہ بھی دے دیا تو اب یہ گھر شرعاً سائل کی ملکیت ہے اور یہ گھر مرحوم شوہر کے ترکہ میں شامل ہو کر اس کے ورثا کے درمیان تقسیم نہیں ہوگا۔

فتاوی شامی ہے :

"و تتمّ الهبة بالقبض الکامل."

(کتاب الہبۃ : 5 / 690 ، ط : سعید)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100094

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں