حالتِ احرام میں حجر اسود کو بوسہ دینے کا حکم کیا ہے؟
حجر اسود پر چوں کہ خوش بو لگی ہوئی ہوتی ہے؛ اس لیے احرام کی حالت میں اس کا بوسہ نہیں لینا چاہئے تاکہ دم واجب نہ ہو۔
المحیط البرہانی فی الفقہ النعمانی میں ہے:
"وقال في المحرم: إذا مس الطيب أو استلم الحجر فأصاب يده خلوق، إن كان ما أصابه كثير فعليه الدم."
(كتاب المناسك، الفصل الخامس في ما يحرم على المهرم بسبب إحرامه، 453/2، ط: دار الكتب العلمية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403101665
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن