بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حالتِ حمل میں طلاق کا حکم


سوال

کیا عورت کو پریگنینسی (حالتِ حمل )  میں طلاق ہوسکتی ہے ؟

جواب

حالتِ  حمل میں بھی طلاق دینے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے،  البتہ   عدت تب ختم ہوگی جب   بچے  کی پیدائش  ہوگی۔

قرآن مجید میں ہے :

{وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَنْ يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ}

(سورۃ الطلاق ،جزء آیت نمبر ۴)

در مختار  ميں هے :

"(و حلّ طلاقهن) أي الآيسة و الصغيرة و الحامل."

(فتاوی شامی ،ج:۳،ص:۲۳۲،سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144301200234

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں